دیدہ صنم
دیدہ صنم
زندگی کا سفر، بہت مشکل بسر۔
وہ مسافر گیا، رہگزر چھوڑ کر۔
دیدہ صنم ترستے رہے رات بھر،
چل دیا سنگدل کچھ نشاں چھوڑ کر۔
رات بھر تو بسیرا یہیں پر کیا،
اڑ گیا صبح پنچھی شزر چھوڑ کر۔
کچھ وہم کچھ پشیماں ہئے تھے مگر،
چل دیئے اس قدر آشیاں چھوڑ کر۔
یاد جاتی نہیں اشق رکتے نہیں،
چل دیا تو کہاں، یہ مکاں چھوڑ کر۔
آج کلیاں بہت غم اداسی لئے،
اڑ گئیے سب بھنور، یئے چمن چھوڑ کر۔
آج مانگا اسے کر خدا سے دعا،
جو نہ پلٹا کبھی بے خبر چھوڑ کر۔
چھانو تھی جب گھنی تب گھروندے بہت،
اڑ گئے "شری" پرندے درخ چھوڑ کر۔
قلم کار۔ سرتا شریواستو "شری"
دھولپر (راجستھان)
वानी
14-Jun-2023 12:21 AM
Nice
Reply
Sarita Shrivastava "Shri"
13-Jun-2023 11:45 PM
بہت کھوب
Reply